Paragraph 1
تندرستی بڑی نعمت ہے۔ لیکن آدمی جب تک تندرست رہتا ہے اس نعمت کی قدر نہیں کرتا۔ جب کوئی معمولی بیماری بھی اسے آ کر گھیر لے تو اس کی قدر معلوم ہو جاتی ہے۔ اگر جسم کے کسی حصے میں تکلیف ہو جاتی ہےتو سارا جسم اثر قبول کرتا ہے۔ تندرستی ہو تو کھانے پینے، چلنے پھرنے اور کام کرنے میں جی لگتا ہے۔ صحت خراب ہو جائے تو کسی چیز میں مزہ نہیں
آتا۔جو لوگ اکثر بیمار رہتے ہیں ان کی زندگی خود ان کے اور ان کے دوسرے متعلقین کے لیے وبالِ جان بن جاتی ہے۔
English Translation:
Health is a great blessing but man does not value it as long as is healthy. When he catches a minor disease, he realizes its worth. If there is pain in any part of the body, the whole body feels its presence. If a man is healthy, he enjoys eating, drinking, walking, and working. If health is broken, everything becomes tasteless. The people who are often ill, their lives become troublesome for themselves and for their relatives.Paragraph 2
رشوت ستانی اور بد عنوانی ہمارے معاشرے کا حصہ بن چکی ہے۔ ان کا تعلق کسی ایک ادارے یا سوسائٹی کے مخصوص حصے سے نہیں ہے۔ بلکہ یہ تو ہر محکمے اور ہر ادارے کا لازمی جزو نظر آتی ہیں۔ زندگی اب بالکل سادہ نہیں رہی۔ درمیانہ طبقہ دولت مندوں کی نقل میں اپنے راستے سے بھٹک گیا ہے۔ ہم سامانِ تعیش کو حاصل کرنے میں اپنا بہت سا وقت صرف کر دیتے ہیں۔ دوسروں کو نیچا دکھانے اور راتوں رات امیر بننے کی دوڑ معاشرے کو رشوت ستانی اور بد عنوانی کی طرف دھکیل رہی ہے۔
English Translation:
Bribery and corruption have become a part of our society. These things are not related to a specific part of a single department or a society. It seems to be a necessary component of every department and institution. Life is no longer quite simple. The middle class has lost its way of following rich people. We lose a lot of time in getting the luxuries of life. The race to defeat others and to become rich is pushing society towards bribery and corruption.Paragraph 3
علم ایک عظیم قوّت ہے۔ علم کے زریعے ہمیں مادی دولت ہی نہیں بلکہ روحانی سکون بھی حاصل ہوتا ہے۔ ہمارے مذہب میں علم حاصل کرنا ہر شخص پر فرض ہے۔ یہ ایک ایسی چیز ہے جسے کوئی چرا نہیں سکتا۔ علم کے بغیر کوئی انسان اپنی ذات کو بھی نہیں پہچان سکتا اور یوں ہی ساری زندگی اپنے مقصدِ حیات سے بے خبر رہتا ہے۔ علم حاصل کر کے انسان اپنی ، اپنے معاشرے اور قوم کی بہتری کا سبب بن سکتا ہے۔
English Translation:
Knowledge is a great power. Knowledge not only gives us not only money but also spiritual satisfaction. In our religion, getting knowledge is obligatory for everyone. This is the thing that cannot be stolen. Without knowledge, no man can recognize himself and is unaware of his objective throughout his life. Having this knowledge got, a man can bring about the betterment of himself, his society, and his nation.
Paragraph 4
پاکستان ایک امن پسند ملک ہے۔ ہم اپنے ہمسایوں سے ہمیشہ دوستانہ تعلقات رکھنا چاہتے ہیں ۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم اپنے دفاع سے غافل ہو جائیں ۔ ہمیں اپنے گردو پیش پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں اتنا مضبوط ہونا چاہیے کہ کوئی ہماری طرف بُری آنکھ سے نا دیکھ سکے۔ موجودہ زمانے میں مضبوط دفاع ہی امن کی ضمانت ہے۔
English Translation:
Pakistan is a peace-loving country. We always want to keep friendly relations with our neighbors. But that doesn't mean that we ignore our defense. We need to keep an eye on our surroundings. We should be strong enough that no one can think of harming us. In the present age, a strong defense is the assurance of peace.
Paragraph 5
ہمارے سکولوں میں بچوں کو جسمانی سزا دی جاتی ہے۔ اس کا مقصد بظاہر بچے کی اصلاح کرنا ہوتا ہے۔ لیکن یہ دیکھا جاتا ہے کہ سزا کی وجہ سے بچے خود اعتمادی کھو دیتے ہیں۔ ان میں جارحانہ رویہ پیدا ہوتا ہے اور بغاوت کے جزبات پیدا ہوتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر وہ استاد اور سکول سے نفرت کرنا شروع کر دیتے ہیں۔ اور سکول جانا چھوڑ دیتے ہیں۔
English Translation
Children are given corporal punishment in our schools. The apparent purpose of this is to reform the child. However, it is observed that children lose their self-confidence due to punishment. They become aggressive. Emotions of defiance are developed in them. Consequently, they start hating the teacher and the school and quit schooling.
Paragraph 6
English Translation
آج کل ہم سائنسی دور میں رہ رہے ہیں۔ دنیا کا ہر ملک سائنسی میدان میں ترقی کرنے کی آرزو رکھتا ہے۔ انسان کو چاہیے کہ سائنس کو مثبت مقاصد کے لیے استعمال کرے۔ لیکن انسان نے اس کی مدد سے بہت ہولناک اور تباہ کن ہتھیار بنا لیے ہیں۔در حقیقت ہر ملک چاہتا ہے کہ اس کے پاس جدید ترین دفاعی ہتھیا ر ہوں۔
We are living in the age of science. Every country in the world wants to make scientific development. Man should use science for positive purposes. But man has made very dreadful and destructive weapons with the help of science. In fact, every country wants to have the latest defense weapons.
Paragraph 7
English Translation
مسلمانوں کو قائدِ اعظم پر پورا اعتماد تھا۔ وہ آپ کی ہر بات مان لینے پر فخر محسوس کرتے تھے۔ قائدِ اعظم نے مسلمانوں کو متحد ہونے کا مشورہ دیا۔ مسلمانوں نے آپ کی نصیحت پر عمل کیا۔ قائدِ اعظم نے پاکستان کے قیام کے لیے سخت محنت کی ۔ آخر کا 14 اگست 1947 میں پاکستان بن گیا اور ہمارے عظیم قائد کو ان کی محنت کا پھل مل گیا۔
Muslims had great confidence in Quaid-e-Azam. They felt pride in following his advice. Quaid-e-Azam suggested the Muslims be united. Muslims acted upon his advice. Quaid-e-Azam struggled hard for the formation of Pakistan. At last, Pakistan came into being on the 14th of August 1947 and our great leader received the fruit of his hard work.
Paragraph 8
English Translation
آج کے دور میں جنگلات کی اہمیت بہت ذیادہ ہے۔ یہ آب و ہوا کو خوشگوار بناتے ہیں۔ یہ موسم کی شدت کو کم کرتے ہیں۔ یہ آندھیوں ، سیلابوں، اور سیم و تھور کو روکتے ہیں۔ بارش کا سبب بنتے ہیں۔ برف کو جلد پگھلنے سے روکتے ہیں۔ زمین کی زرخیزی کو بڑھاتے ہیں۔ جنگلات ملک کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
The forests have great importance today. They keep the climate pleasant. They control the intensity of the weather. They prevent windstorms, floods, and salinity and water lodging. They bring about rain. Prevent ice from melting early. They enhance the fertility of the soil. Forests play an important role in the economic development of a country.
Paragraph 9
English Translation
علامہ اقبال ہمارے قومی شاعر ہیں۔ وہ سیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم بھی وہاں ہی سے حاصل کی۔ اس کے بعد لاہور چلے آئے جہاں سے انہوں نے فلسفے میں ایم اے کیا۔ کچھ عرصہ وہ گورنمنٹ کالج میں پروفیسر رہے۔ پھر وہ انگلستان چلے گئے۔ انگلستان سے واپسی پر انہوں نے لاہور میں وکالت شروع کی لیکن ان کو یہ کام پسند نہ آیا۔ ان کی ذیادہ دلچسپی شاعری اور قومی مسائل میں تھی۔
Allam Iqbal is our national poet. He was born in Sialkot. He got his early education there. After that, he came to Lahore where he passed his M.A. in Philosophy. He worked as a professor at Government College for some time. Then he went to England. On returning, he started a law practice in Lahore but he did not like this job. His chief interest was poetry and national issues.
Paragraph 10
English Translation
English Translation:
English Translation
مجھے کتابیں پڑھنے کا بڑا شوق ہے۔ اس لیے اپنا فارغ وقت زیادہ تر کالج لائبریری میں گزارتا ہوں۔ میں گھنٹوں پیٹھا کتابوں کا مطالعہ کرتا ہوں اور دنیا کے عظیم عالموں سے استفادہ کرتا ہوں۔ بعض دفعہ سوچتا ہوں کہ طلباء کی اکثریت لائبریری میں کیوں نہیں آتی؟ یہ جگہ ویران کیوں ہے؟اگر طلباء میں مطالعہ کا شوق پیدا ہو جائےتو ہمارا ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے گا۔
I am fond of reading books. That's why I spend most of my time in the college library. I keep on reading for hours and benefit myself from the great scholars of the world. Sometimes I wonder why the majority of the students do not come to the library? Why is this place deserted? If students had an interest in reading, our country would progress by leaps and bounds.
Paragraph 11
ایک مورخ اپنے عہد کی سچی اور مکمل تصویر پیش کرتا ہے۔ وہ کوئی جھوٹی بات نہیں لکھتا اور وہ کسی بات کو دہراتا نہیں۔ وہ کسی کے خلاف تعصب نہیں رکھتا ۔ کبھی کبھی دو اچھے مورخ ایک دوسرے سے اتفاق نہیں کرتے۔ وہ ایک ہی منظر دیکھتے ہیں اور مختلف داستانیں بیان کرتے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ مورخ بھی انسان ہوتے ہیں مشینیں نہیں۔ انسان ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں اور چیزوں کو مختلف زاویوں سے دیکھتے ہیں۔ اس لیے مورخ کی شخصیت اس کی تحریر سے غیر حاضرنہیں ہوتی ہے۔
English Translation:
A historian presents a true and complete picture of his age. He neither writes false things nor repeats the things. He has no prejudice against anyone. Sometimes two credible historians do not agree with each other. they see a single picture and write different stories. The reason is that historians are human and not machines. Humans are different from one another and see things from different angles. That is why a historian's personality is not missing in his writings.Paragraph 12
آبادی میں اضافے کی بڑی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں کی تعداد جو کسی سال میں پیدا ہوئے ہیں زیادہ ہے اس تعداد سے جو مرتے ہیں یعنی شرح پیدائش اور شرح اموات کے درمیان فرق بڑا واضح ہے۔ مغربی اقوام میں شرح اموات میں کمی کے ایک عرصہ بعد شرح پیدائش میں بھی کمی کر دی گئی ہے تاکہ اب آبادی زیادہ تیزی سے نہ بڑھتی رہے۔
English Translation:
A major reason for the increase in population is that the number of people who are born in a year is higher than the number of people who die. This means that there is a significant difference between the birth rate and the death rate. In Western countries, the birth rate has also reduced after a decrease in the death rate so the population may not keep increasing rapidly.Paragraph 13
کھیل انسانی زندگی میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ یہ انسان کے لیے تفریح، صحت اور خوشی کا سبب ہیں۔ اس دنیا میں حقیقی خوشی نا پید ہے۔ انسان اکژ پریشانیوں میں الجھا رہتا ہے۔ ایسی صورت حال میں کھیل تریاق کا کام دیتے ہیں ۔ اس کی پریشانیاں عارضی طور پر ختم ہو جاتی ہیں۔ کھیل صحت مند رہنے کا حقیقی زریعہ ہیں۔
English Translation:
Games and sports have great significance in our life. they are the source of entertainment, healing, and happiness for man. The real happiness does not exist in this world. Man is often entangled in worries. In this situation, games and sports work as an antidote. His worries disappear temporarily. Games and sports are the real sources of keeping healthy.
Paragraph 14
حقوق و فرائض کا چولی دامن کا ساتھ ہے۔ جب ایک فرد اپنے فرائض ادا نہیں کرتا دوسرے کے حقوق پامال ہوتے ہیں۔ اسلام نے حقوق و فرائض کی حدود متعین کر دی ہیں۔مگر حقوق عموما پامال ہوتے رہتے ہیں۔ سرکاری افسران آرام طلب ہو چکے ہیں۔ وہ عوام کی فلاح کی طرف کوئی توجہ نہیں دیتے۔ لہٰذا عوام کے مسائل حل ہو نے کی بجائے آئے روز بڑھتے جاتے ہیں ۔
English Translation:
Rights and duties go side by side. When a person does not perform his duty the other's rights are depreciated. Islam has established the limits of rights and duties. But rights are usually depreciated. Government officials have become lazy. They do not pay attention to the welfare of the public. So, instead of being solved, the problems of people are increasing day by day.
Paragraph 15
میں اپنے ملک سے بہت محبت کرتا ہوں۔ اس میں چار موسم پائے جاتے ہیں۔ اس میں میدان، پہاڑ، سمندر اور دریا سب موجود ہیں۔ اس میں کشمیر جیسی خوبصورت وادی بھی ہے۔ اس میں روہی جیسا صحرا بھی آتا ہے۔ پاکستان کی ان خوبیوں کی وجہ سے بہت سے لوگ باہر سے یہاں پر تفریح کے لیے بھی آتے ہیں ۔ اگر ہم سیاحوں کو مزید سہولیات فراہم کریں تو پاکستان زرِ مبادلہ بھی کما سکتا ہے۔
I love my country. It has four seasons. It has all plains, hills, seas, and rivers. It has a beautiful valley of Kashmir. It has a dessert "Rohi". Owing to these features of Pakistan, many foreigners visit Pakistan for recreation. If we give more facilities to the tourists, Pakistan can earn foreign exchange.